• مومنو! پڑھتے رہو درود
  • صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ

موضوعات بزبانِ اولیاء

درود شریف کی برکت سے عید سج گئی

شئیر کریں


ایک بزرگ حضرت شیخ ابوالحسن بن حارث لیثی رحمۃ اللہ علیہ جو کہ پابندِ شریعت ، متبع سنت اور درود و سلام کی بہت زیادہ کثرت کرتے تھے۔ فرماتے ہیں مجھ پر گردش کے دن آگئے۔ فقرو تنگدستی یہاں تک بڑھی کہ فاقہ کی نوبت آگئی۔ اسی عالم فاقہ مستی میں عید کی رات آگئی۔ میں بے حد پریشان تھا کہ صبح عید کا دن ہے، بچوں کیلئے نہ کوئی نئے کپڑے ہیں اور نہ ہی کھانے پینے کی چیزیں ہیں۔ ابھی رات کی چند گھڑیاں گزری ہوں گی کہ کسی نے دروازے پر دستک دی۔ جب میں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ ہاتھوں میں قندیلیں اٹھائے ہوئے کچھ لوگ دروازہ پر کھڑے ہیں، میں بے حد پریشان تھا کہ نہ جانے اس وقت یہ لوگ کیوں آئے ہیں کہ ان میں سے ایک خوش پوش شخص جو اس علاقے کا رئیس تھا ، آگے بڑھا اور اس نے کہا ، میں ابھی ابھی سورہا تھا کہ الحمدللہ میری قسمت کا ستارہ چمک اٹھا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ شہنشاہ کونین ﷺ میرے غریب خانہ پر تشریف لائے ہیں اور مجھ سے فرما رہے ہیں کہ ’’ابوالحسن اور اس کے بچے بڑی تنگدستی اور فقروفاقہ کے دن گزار رہے ہیں، تجھے اللہ عزوجل نے بہت کچھ دے رکھا ہے، جاؤ اور ان کی خدمت کرو۔ اس کے بچوں کیلئے کپڑے بھی ساتھ لے لو اور کچھ خرچ بھی دے آنا کہ وہ اچھے طریقے سے عید کرسکیں اور خوش ہوجائیں‘‘ یہ کچھ سامان عید کے لیے قبول فرمائیں اور میں درزی کو بھی ساتھ لایا ہوں آپ بچوں کو بلائیں تاکہ ان کے لباس کا ماپ لے کر ان کے کپڑے تیار کردئیے جائیں۔ پھر اس رئیس نےدرزیوں کو حکم دیا کہ پہلے بچوں کے کپڑے تیار کریں اور بعد میں بڑوں کے۔ لہٰذا صبح ہونے سے پہلے سب کچھ تیار ہوگیا اور صبح گھر والوں نے خوشی خوشی عید منائی۔ (سعادۃ الدارین)